لاہور/17فروری(ایجنسی) اکستان کی انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے ضلع قصور میں چھ سالہ زینب انصاری کو عصمت دری کے بعد قتل کرنے کے جرم میں عمران علی کو آج موت کی سزا سنائی۔ عدالت نے بچی کے اغوا، ریپ، قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے کے تحت چار مرتبہ سزائے موت سنائی۔ سرکاری وکیل احتشام قادر نے بتایا کہ عدالت نے زینب کے قتل معاملہ میں عمران علی ( 24) کو غیرفطری جنسی زیادتی کے لئے عمرقید کے ساتھ دس لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ زینب کی لاش کوڑے میں پھینکنے کی پاداش میں سات برس قیدکی سزا اور اس کے
ساتھ بھی دس لاکھ روپے کا جرمانہ لگایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مشتبہ سیریل کلر عمران پر دیگر معاملات میں مقدمہ چلتا رہے گا۔ یہ فیصلہ لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں سنایا گیا۔زینب گزشتہ چار جنوری کو لاپتہ ہوئی تھی اور پولیس کو اس کی لاش گمشدگی کے چار دن بعد قصور ضلع ، لاہور میں کوڑے کے نزدیک ملی تھی۔ اس قتل پر پورے ملک میں وسیع پیمانہ پر احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔ اسی دوران پولیس کی کارروائی میں دو مظاہرین کی موت بھی ہوگئی تھی۔