امراوتی،4 فروری(ذرائع) آندھرا پردیش کانگریس صدر وائی ایس شرمیلا نے تلنگانہ میں کانگریس حکومت کی طرف سے کیے گئے ذات پات کی مردم شماری پر قابل ذکر تبصرہ کیا۔
انہوں نے چندرا بابو نائیڈو کی زیرقیادت آندھرا پردیش حکومت پر زور دیا کہ وہ ریاست میں اسی طرح کا ذات پات کا سروے کرائے۔تلنگانہ کی ذات پات کی مردم شماری کو تاریخی قرار دیتے ہوئے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ پورے ملک کے لیے ایک ماڈل کے طور پر کام کر سکتا ہے۔
شرمیلا نے 'ایکس'
(سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں، کہا کہ، "تلنگانہ میں کانگریس حکومت کی طرف سے کیے گئے ذات پات کی مردم شماری ایک تاریخی فیصلہ اور قوم کے لیے رہنمائی کی روشنی ہے۔یہ ملک کے مستقبل کے لیے راہل گاندھی کی دور اندیشی کا ثبوت ہے۔
سروے سے پتہ چلا کہ تلنگانہ کی آبادی 56فیصد پسماندہ طبقات (بی سی ایس)، 17فیصد درج فہرست ذاتیں (ایس سی) اور 10فیصد درج فہرست قبائل (ایس ٹی) پر مشتمل ہے، یعنی تقریباً 90فیصد آبادی سماجی اور اقتصادی طور پر پسماندہ طبقات سے تعلق رکھتی ہے۔