نئی دہلی،30جولائی(ایجنسی))ہر یانہ کے ہتھنی کنڈ بیراج سے لگاتار پانی چھوڑے جانے سے دہلی میں جمنا میں طغیانی آئی ہوئی ہے اور سیلاب کا امکان برقرار ہے۔پیر کو دوپہر ندی کا سطح آب 205.70میٹر پر پہنچ گیا ہے اور جس میں ایک میٹر اور بڑھنے کا امکان ہے۔
فلڈ کنٹرول روم کے مطابق ہفتہ کے روز بیراج سے چھ لاکھ کیوسک سے زائد پانی چھوڑا گیا تھا جس کے شام تک دہلی پہنچنے کی امید ہے۔اس کے بعد ندی کی سطح میں اضافہ ہوگا۔جمنا ندی پر لوہے کے پل پر خطرے کا نشان 204.83میٹرہے جو 0.87میٹر زائد ہے۔یہ سطح بڑھ کر 206.60 ہونے کا اندیشہ ہے۔ہفتہ کو ہی جمنا ندی کی آبی سطح خطرے کے نشان کو پار کر گیاتھا۔
شمالی ریلوے نے احتیاط کے طور پر ریلوے کی آمد و رفت اتوار کو شام میں روک دی گئی تھی جس کو پیر دوپہر 12.20بجے پھر سے شروع کردی گئی ہے۔اس کی وجہ سے 27ٹرینوں کو رد کردیا گیاتھا۔دہلی سرکار نے احتیاطاً کئی قدم اٹھائے ہیں نشیبی علاقوں میں رہنے والوں کو محفوظ مقام پر پہنچایا گیا
ہے۔
دریں اثنا فلڈ کنٹرول روم کا کہنا ہے کہ سیلاب کا اندیشہ نہیں ہے۔سیکورٹی کیلئے سبھی ضروری اقدامات کئے گئے ہیں۔بیراج سے پیر کو زیادہ پانی چھوڑے جانے کی اطلاع نہیں ہے۔اتوار کو دو لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیاتھا۔
آبی سطح میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے احتیاط کے طور پر ندی کے کنارے رہنے والوں کو متنبہ کیا گیاہے۔ندی کے علاقہ میں واقع کچھ گاؤں سے لوگوں کو محفوظ مقام پر پہنچایا جارہاہے۔شمال مغربی دہلی میں دہلی کے کنارے آباد نیو عثمان پور،گڑھی مانڈو اور سونیا وہار سے لوگوں کو ہٹا کر محفوظ مقامات پر لے جایا گیاہے۔آبی سطح میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے نشیبی علاقوں میں رہنے والے لوگ خو د بھی سامان لیکر محفوظ مقام پر جارہے ہیں۔
دریں اثنا وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کی ہدایت پر انچارج وزیر کیلاش گہلوت نے افسران کے ساتھ سیلاب سے متاثرہ لوگوں کیلئے کئے گئے راحتی کاموں کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے دورہ کیا۔