قاہرہ / جنیوا، 25 اپریل (رائٹر) شام میں کئی سال سے جاری خانہ جنگی کی وجہ سے وہاں کے شہریوں کی حالت اور متصل پانچ دیگر ممالک کے لوگوں کی بدحالی کو لے کر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مدد اور سرمایہ کاری کی اپیل کی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے اہلکاروں کے مطابق شام میں روزانہ لوگ ایسی بیماریوں سے مر رہےہیں ہیں جن کا علاج ممکن ہے،لیکن ملک میں ضروری اشیاء کی کمی، عدم تحفظ اور بنیادی سہولیات کے فقدان سے لاکھوں افراد کے سامنے زندگی کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔
ڈبليوایچ او کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ شام کے
جو لوگ بھاگ کر پڑوسی ممالک میں چلے گئے تھے وہاں انہیں غیر انسانی حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور وہ خط افلاس سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سات سال سے جاری خانہ جنگی کی وجہ سے ایک کروڑ تیرہ لاکھ لوگوں کو زندگی کے ساتھ جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے اور وہاں صحت کے اہلکاروں پر بھی حملے ہو رہے ہیں۔ اس سال وہاں عالمی ادارہ صحت کے آٹھ عملہ کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔
خانہ جنگی کی وجہ سے لوگوں کو صحت کی سہولیات سے محروم ہونا پڑ رہا ہے اور کئی زخمی افراد کی موت تو صرف بنیادی علاج نہ ہونے کی وجہ ہو گئی ہے۔
رائٹر،اظ