ذرائع:
روس: روس میں پیدائش کی تعداد اموات کی تعداد سے کم ہو رہی ہے۔ خاص طور پر یوکرین کے ساتھ جنگ کے نتیجے میں وہاں آبادی کا بحران مزید بڑھ گیا ہے۔ روسی بیرون ملک ہجرت کر رہے ہیں۔ حال ہی میں روسی حکام لوگوں کو زیادہ بچے پیدا کرنے کی ترغیب دے رہی ہے۔ شرح پیدائش بڑھانے کے لئے بھی مختلف پروگراموں پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ تاہم، شرح پیدائش اس ملک میں شرح اموات سے بہت کم ہے۔ اس پس منظرمیں صدر ولادی میر پوتن نے ملک کی آبادی بڑھانے کا اہم اعلان کیا۔ ملک میں خواتین سے آٹھ سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی اپیل کی ہے۔
پوٹن نے منگل کو ماسکو میں منعقدہ عالمی روسی عوامی کونسل میں عملی طور پر خطاب کیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کا بنیادی ہدف آنے والے دنوں میں روس میں آبادی میں اضافہ کرنا ہے۔ ملک میں بہت سے نسلی گروہ چار، پانچ یا اس سے
زیادہ بچے پیدا کرکے مشترکہ خاندانی نظام کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ ہماری پرانی نسل (دادا دادی کے دور) میں ہر ایک کے سات، آٹھ یا اس سے زیادہ بچے تھے۔ آئیے ان شاندار روایات کو محفوظ رکھیں۔
دی انڈیپنڈنٹ نے رپورٹ کیا کہ روس کی شرح پیدائش 1990 کی دہائی سے تیزی سے گر رہی ہے، گزشتہ سال فروری میں یوکرائن کی جنگ کے آغاز کے بعد سے اس ملک نے 300,000 سے زیادہ جانیں لیں۔ اس پس منظر میں حکام ملک میں آبادی بڑھانے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔ اس پس منظر میں ملک میں خواتین کو بچے پیدا کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں روس کے وزیر صحت میخائل مراشکو نے تبصرہ کیا تھا کہ آج کی خواتین بچے پیدا کرنے کے بجائے تعلیم اور کیریئر پر زیادہ توجہ دے رہی ہیں۔ خواتین کو چاہئے کہ وہ تعلیم حاصل کریں اور روزگار حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ وہ مالی طور پر مستحکم ہونے کے بعد ہی شادی اور بچوں کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔