نئی دہلی / بنگلور،20 اگست ( یواین آئی) انڈین اسپیس ریسرچ آرگنازئیشن (اسرو) کے چیئر مین کے شیون نے آج کہا کہ خلائی شعبے کے دروازے پرائیویٹ کمپنیوں کے لئے کھولنے سے اسرو ٹکنالوجی کی ترقی اورصلاحیت میں توسیع پرزیادہ توجہ مرکوزکر سکے گا۔
ڈاکٹرشیون نے ایک ویبنار میں کہا کہ اس وقت اسرو تحقیق و ریسرچ کے ساتھ ساتھ لانچنگ پیڈ اور مصنوعی سیارے بھی تیارکرتا ہے۔ حکومت نے خلائی سیکٹر کو پرائیویٹ کمپنیوں کیلئے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ پرائیویٹ کمپنیوں کی سرگرمیوں کی نگرانی اور انہیں اس کی اجازت دینے کے
لئے ’انڈین اسپیس پروموشن اینڈ اتھارائزیشن سنٹر (آئی این اسپیس) قائم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ’’اسرو پیداوار کی بجائے ریسرچ اورڈیولپمنٹ کی توسیع اورٹکنالوجی میں توسیع پرزیادہ توجہ مرکوز کرسکے گا۔ ’آتم نربھربھارت ‘کی جانب قدم بڑھاتے ہوئے ہم خود کفیل ہونے پر فوکس کرر ہے ہیں جس کیلئے پرائیویٹ کمپنیوں کی شراکت اہم ہوگی ۔
اسرو کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ کمپنیوں کے پاس بہت سارے مواقع ملتے ہیں۔ ملک کو خود کفیل (آتم نربھر)بنانے کیلئے مواصلاتی سیٹلائٹ کی ایک بڑی تعداد کی ضرورت ہوگی۔