ذرائع:
واشنگٹن: امریکہ اب اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے لئے امن معاہدے پر کام کر رہا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکہ غزہ میں یرغمالیوں کی بحفاظت رہائی کے معاہدے پر کام کر رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے کہا ہے کہ امریکہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں یرغمال بنائے گئے لوگوں کی رہائی کے لئے ایک معاہدے تک پہنچنے کے لئے سخت محنت کر رہا ہے۔ ترجمان نے واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے جواب میں کہا کہ ہم ابھی تک کسی معاہدے پر نہیں پہنچے تاہم اس کے لئے سخت محنت کر رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق اسرائیل، امریکہ اور حماس نے ایک عارضی معاہدے پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت غزہ میں یرغمال بنائے گئے درجنوں خواتین اور بچوں کو لڑائی میں پانچ روزہ جنگ
بندی کے دوران رہا کیا جا سکے گا۔
رپورٹ میں بعض عہدیداروں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہ عمل آئندہ چند دنوں میں شروع ہوسکتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی بار امن دیکھا جا سکتا ہے۔
چھ صفحات پر مشتمل معاہدے کے مطابق جنگ کے تمام فریق کم از کم پانچ دن کے لئے جنگ بندی کا اعلان کریں گے۔ جس کے بعد ابتدائی دنوں میں 50 یا اس سے زیادہ یرغمالیوں کو ایک گروپ بنا کر ہر 24 گھنٹے بعد رہا کیا جائے گا۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ حماس کے زیر حراست 239 افراد میں سے کتنے افراد کو معاہدے کے تحت رہا کیا جائے گا۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اسرائیل، امریکا اور حماس کے درمیان دوحہ میں کئی ہفتوں سے بات چیت جاری ہے جس میں معاہدے کا فریم ورک تیار کر لیا گیا ہے۔ عرب اور دیگر سفارت کاروں کے مطابق مذاکرات میں قطر نے ثالث کا کردار ادا کرتے ہوئے نمائندگی کی۔