نئی دہلی، 27 اکتوبر (یو این آئی) پیگاسس کیس کی سماعت اور تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی قائم کرنے کے سپریم کورٹ کے حکم پرمودی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بدھ کو کہا کہ عدالت عظمیٰ نے ہماری بات پر مہر لگا ئی ہے اور ہماری پارٹی پھر سے اس معاملے کو ارلیمنٹ میں اٹھائے گی مسٹر گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم ملک سے اوپر نہیں ہیں۔ مسٹر گاندھی نے الزام لگایا کہ پیگاسس کے ذریعہ قومی اداروں پر حملہ کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن، پارلیمنٹ، وزیراعلیٰ، اپوزیشن لیڈر ، سیاستدانوں اور
صحافیوں کی جاسوسی کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت واضح کرنا چاہیےکہ پیگاسس کس کے خلاف استعمال کیا گیا۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ وہ اس مسئلے کو بار بار اٹھا رہے ہیں اور یہ جمہوریت کے لئے تشویشناک ہے۔ قومی سلامتی کے نام پر چیزیں اور حقائق چھپائے نہیں جا سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے الزامات سامنے آئے ہیں کہ حکومت پیگاسس جاسوس سافٹ ویئر کے ذریعے اہم لوگوں کی جاسوسی کر رہی ہے۔ حکومت سامنے آنا چاہیے اور بتانا چاہیے کہ کیا پیگاسس خریدا گیا، کس نے آرڈر دیا اور اس کا استعمال کہاں کہا اور کس کس کے خلاف ہوا۔