امراوتی،5دسمبر(ایجنسی)نائب صدرجمہوریہ نائیڈو نے اپنے مخالفین پر نکتہ چینی کے لئے سیاسی لیڈروں کی جانب سے قابل اعتراض زبان کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سے لوگ منفی رویہ بنارہے ہیں اور عوامی نمائندوں کا عدم احترام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں اس طرح کی غیر صحت مندانہ رجحان دیکھا جارہا ہے۔
انہوں نے اے پی کے وجے واڑہ میں سورنا بھارتی ٹرسٹ کے زیراہتمام میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے دل کے الفاظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ریکارڈ س کے مطابق 4127 معاملات بشمول فوجداری معاملات عوامی نمائندوں کے خلاف زیرالتواء ہیں۔ اندرون ایک سال ایسے معاملات کے تصفیہ کو ترجیح دینی چاہئے ۔ انہو ں نے کہا کہ کسی بھی لیڈر کو پارٹی بدلنے کا حق ہے ۔
تاہم اس سے پہلے انہیں عہدہ سے استعفی دینا چاہئے۔ اسپیکرس کو چاہئے کہ وہ بغیر مسائل کے ایسے معاملات پر فوری فیصلہ کریں۔
وینکیا نائیڈو نے کہا کہ متعلقہ ممالک کو معاشی جرائم کرنے والوں کو حوالے کرنے کے تعلق سے تمام ممالک میں اتفاق رائے ہونا چاہئے ۔ بڑھتے معاشی جرائم کے سبب معاشی انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو چاہئے کہ اس سمت قدم اٹھائے ۔ انہو ں نے کہا کہ انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کو چاہئے کہ وہ جھوٹے وعدے نہ کریں ۔ بلکہ وہ اپنی ریاست یا علاقہ کی معاشی صورتحال کا موازنہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ دینے سے پہلے امیدواروں کے کردار پر نظر رکھنی چاہئے ۔ کالے دھن کے معاملات کی فراہمی کے لئے تمام ممالک میں سمجھوتہ ہونا چاہئے ۔ حکومتوں کو چاہئے کہ وہ مبسوط ترقی پر توجہ دیں۔