نئی دہلی، 6 دسمبر (یو این آئی)کانگریس کی قیادت میں حزب اختلاف کے ارکان نے معطل ارکان کی معطلی واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے پیر کو راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ کیا جس کے سبب ایوان کی کارروائی چار بجے تک کے لیے ملتوی کرنی پڑی اس سے قبل بھی حزب اختلاف کے ہنگامے کے سبب ایوان کی کارروائی تین مرتبہ ملتوی کی گئی تھی ایوان کی کارروائی تین بجے جیسے ہی شروع ہوئی پریزائڈنگ ڈپٹی چیئر مین سسمت پاترا نے مہنگائی کے معاملے پر قلیل مدتی بحث شروع کرنے کے لیے اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کا نام پکارا۔ مسٹر کھڑگے نے کہا کہ وہ پہلے ہی اپیل کرچکے ہیں کہ اپوزیشن کے جو 12 ارکان معطل کیے جانے کے سبب باہر بیٹھے ہوئے ہیں انہیں ایوان میں بلایا جانا چاہئے ۔ وہ بھی بحث میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان ارکان
کے بغیر ایوان چلانا چاہتی ہے۔ یہ جمہوری نظام میں جرم کے مترادف ہے۔
مسٹر پاترا نے مسٹر کھڑگے سے بحث شروع کرنے کی اپیل کی لیکن اسی درمیان کانگریس، عام آدمی پارٹی، ترنمول کانگریس، راشٹریہ جنتادل اور کچھ دیگر جماعتوں کے ارکان چیئر کے پاس آکر نعرے بازی کرنے لگے۔
ایوان کے لیڈر پیوش گوئل نے کہا کہ حکومت مہنگائی کے معاملے پر بحث کے لیے تیار ہے لیکن اپوزیشن کھیل کھیل رہا ہے اور اس معاملے میں دہرا معیار اپنا رہا ہے۔انہو ں نے کہا کہ کانگریس نہیں چاہتی ہے کہ مہنگائی کے موضوع پر ایوان میں بحث ہو کیوں کہ اس سے ان کی دہری چال سب کے سامنے آجائے گی۔ انہو ںنے کہا کہ کانگریس کی حکمرانی والی ریاستوں میں پٹرول اور ڈیزل پر ٹیکسوں میں کمی نہیں کی گئی ہے اسیلیے کانگریس اس موضوع پر بحث نہیں ہونے دینا چاہتی ہے۔