: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
نئی دہلی، 7جولائی (یو این آئی) یونیفارم سول کوڈ کو ملک کے کثرت میں وحدت کے فلسفہ اور متنوع سماج کے خلاف قرار دیتے ہوئے انڈین نیشنل لیگ (آئی این ایل)کے صدر محمد سلیمان نے دعوی کیاکہ یہ ملک میں خلفشار پیدا کرنے والا اور آئیڈیا آف انڈیا کے خلاف ہے اور حکومت اس کے سہارے منووادی نظام لانا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی ) آئین میں ایک مشورہ ہے، لازمی نہیں ہے ، جس طرح شراب پر پابندی،سب کو تعلیم و غیر ہ جیسے مشورے دئے گئے ہیں۔ اسی طرح یو سی سی کے بارے میں مشورے دئے گئے ہیں۔ آئین کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین بہت ساری باتیں لازمی طور پر کہی گئی ہیں شراب پر پابندی کی بات کہی گئی ہے لیکن اس سلسلے میں حکومت قطعی سنجیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا تعلق عوام کے روز مرہ زندگی سے منسلک ہے لیکن حکومت یو سی سی کے سلسلے میں اس لئے مستعد کیوں کہ اس سے اس کی سیاسی ایجنڈہ کی
تکمیل ہوتی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اس کا واحد مقصد مسلمانوں
کو پریشان کرنا ہے۔
مسٹر محمد سلمان نے کہا کہ ہندوستانی سماج ایک متنوع سماج ہے ، سب کے الگ الگ طریقے ہیں ، شادی بیاہ کے الگ الگ رواج ہیں جن کی وہ پاسداری کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ یہ اقلیتوں کو آئین میں دئے گئے دفعات 25 سے 30 کے حقوق کے بھی خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ہی نہیں دیگر اقلیتی عیسائی، سکھ ، بدھسٹ، جین وغیرہ بھی یونیفارم سول کوڈ کو قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے اس ضمن میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی حکمت عملی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آئیڈیا آف انڈیا کے خلاف چیلنج کو وہ بخوبی سمجھ رہا ہے اور اس کے خلاف حکمت عملی کے ساتھ بخوبی لڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اچھی بات یہ ہے کہ ملک کا ایک بڑا طبقہ نے حکومت کے اس بیچ پر کھیلنے سے انکار کر دیا ہے جس کی وجہ سے حکومت پریشان ہے اور اسے ہند و مسلم کے درمیان بانٹنے کے لئے کوشاں ہے۔