واشنگٹن، 09 مئی (رائٹر) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ ہوئے تاریخی بین الاقوامی جوہری معاہدے سے امریکہ کے الگ ہونے کا اعلان کیا ہے۔
2015 میں ایران نے امریکہ، چین، روس، جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے۔ اس معاہدہ کے تحت ایران نے اس پر عائد اقتصادی پابندیوں کو ہٹانے کے بدلے اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
بدھ کو وائٹ ہاؤس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ اس جوہری معاہدے کا مقصد امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو محفوظ رکھنا تھا لیکن اس معاہدہ نے ایران کو یورینیم کی افزودگی جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔
امریکی صدر
نے کہا کہ 'تباہ کن' ایران جوہری معاہدہ امریکہ کے لیے باعث ’شرمندگی‘ ہے۔
ایران جوہری معاہدے سے نکلنے کا اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’’یہ معاہدہ ایران کو عدم استحکام پھیلانے، بشمول دہشت گردی کی معاونت جیسی کارروائیوں سے نہیں روکتا۔‘‘
انھوں نے کہا ’ ’یہ واضح ہے کہ ہم اس بوسیدہ اور تباہ کن معاہدے کے تحت ایرانی جوہری بم کو نہیں روک سکتے۔ایران معاہدہ سرے سے ہی ناقص ہے۔ اگر ہم کچھ نہیں کرتے تو ہمیں معلوم ہے کہ کیا ہوگا۔‘‘انھوں نے مزید کہا کہ ’’اس لیے میں آج یہ اعلان کرتا ہوں کہ امریکہ ایران جوہری معاہدے سے نکل رہا ہے۔‘‘
جاری،رائٹر،اظ