حیدرآباد/25جنوری(ایجنسی) شہر حیدرآباد کے تین نوجوانوں کو ملیشیا میں میگا سٹیل کمپنی میں ملازمت کے نام پر لے جایا گیا تھا جہاں ان سے غیر قانونی طورپر مزدوری کروائی جارہی تھی ۔
وزارت خارجہ کے مطابق متاثرہ نوجوان شیخ احمد ابراھیم نے کہا کہ سید شعیب نامی ایک ایجنٹ نے مجھ سے ملاقات کی اور اس نے کہا کہ ملیشیا کی ایک بڑی کمپنی میں ملازم درکار ہیں۔
ابراھیم نے کہا کہ میں اور میرے دو بھائی اس ایجنٹ کے کہنے پر ملیشیا چلے گئے
۔
ملیشیا جاتے ہی ہمیں غیر قانونی طریقے سے مزدور کی حیثیت سے کام کرنے پر مجبور کیا گیا ۔
چند دن بعد ان تینوں میں سے ایک نوجوان نے مرکزی وزیر خارجہ سشما سوراج اور کولا لمپور میں بھارتی ہائی کمشنر کو ٹویٹ کرتے ہوئے مدد کی اپیل کی ۔
سشما سوراج نے فوراً ہی کاروائی کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ان سے رابطہ کرنے کی ہدایت دی ۔ جس کے بعد انہیں ملیشیا سے حیدرآباد واپس بھیج دیا گیا ۔