ذرائع:
غزہ: اسرائیلی فوج نے غزہ میں شدید نقصان پہنچایا ہے۔ ڈاووس میں عالمی اقتصادی فورم میں فلسطین انویسٹمنٹ فنڈ کے سربراہ محمد مصطفیٰ نے کہا کہ غزہ میں مکانات کی تعمیر نو کے لئے کم از کم 15 بلین ڈالر کی ضرورت ہے۔
بین الاقوامی رپورٹس بتاتی ہیں کہ غزہ میں 350,000 مکانات کو مکمل یا جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔ لہٰذا 1.50 لاکھ گھروں کو ایک لاکھ ڈالر کی لاگت سے دوبارہ تعمیر کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ صرف گھروں کی تعمیراتی قیمت ہے۔ لیکن ہم نے ابھی تک انفراسٹرکچر بشمول تباہ شدہ اسپتالوں، پاور گرڈز کے بارے میں بات نہیں کی۔ فلسطینی قیادت
مختصر مدت میں خوراک اور پانی سمیت انسانی امداد پر توجہ مرکوز رکھے گی۔ محمد مصطفیٰ نے کہا کہ ہماری توجہ فی الحال گھروں، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو پر مرکوز ہے۔ 2014 میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں 2100 فلسطینی مارے گئے۔ تقریباً سات ہفتوں تک جاری رہنے والی اس جنگ میں املاک کو بھاری نقصان پہنچا۔ لیکن اس عرصے کے دوران قطر نے تقریباً 1 بلین ڈالر خرچ کئے اور غزہ میں سہولیات تعمیر کیں۔ غزہ میں حماس کے زیر انتظام میڈیا آفس کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 360,000 سے زیادہ رہائشی یونٹس کو شدید یا جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے اور 70,000 سے زیادہ مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔