کلکتہ 12 اپریل (یو این آئی) وقف ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کی وجہ سے جمعہ کو مر شد آباد میں تشدد پھوٹ پڑا۔ اس واقعے میں متعدد افراد زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی موت ہو گئی۔ دوسری جانب یہ بھی الزامات لگائے جارہے ہیں کہ باپ بیٹے کو ان کے گھر میں مار مار کر قتل کر دیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ان تینوں کی موت ہو گئی۔ تینوں مرنے والے شمشیر گنج کے رہنے والے ہیں۔ ان میں سے ایک نوجوان کو علاج کے لیے کلکتہ لایا گیا تھا۔ مگر اس کی بھی موت ہو گئی۔
ادھر دعویٰ کیا گیا ہے کہ مرشد آباد میں آج بھی فائرنگ جاری ہے۔ بی ایس ایف نے حالات کو قابو میں کرنے کے لیے اندھا دھند فائرنگ کی۔ اس واقعے میں دو افراد کو گولی لگنے کی اطلاعات ہیں۔ تاہم اس بارے میں سرکاری
طور پر کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ دریں اثناء وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ایک سوشل میڈ یا پیغام میں سبھی سے پر سکون رہنے کی اپیل کی ہے۔ دوسری جانب مغربی بنگال کے ڈی جی پی نے فسادیوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ دیا ہے۔
دریں اثنا، شمشیر گنج میں باپ بیٹے کے قتل میں پولیس کے کردار سے مقامی لوگ غیر مطمئن ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس لاش کو قبضے میں لینے گئی تو انہیں روک دیا گیا۔ بی ایس ایف اب علاقے میں گشت کر رہی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ و جعفر آباد، رانی پور ، شمشیر گنج میں پیش آیا۔ مبینہ طور پر ، باپ بیٹے کو پہلے مارا پیٹا گیا، پھر تیز دھار ہتھیار سے قتل کیا گیا۔ پھر گھر اور گاڑی جلا دی گئی۔ مبینہ طور پر پولیس کو بار بار بلایا گیا لیکن وہ نہیں پہنچی۔ واقعہ