رنگون۔ میانمار کی ریاستی دہشت گردی کا شکار روہنگیا مسلمان مہاجرین نے کہاکہ حکومت کے خلاف ہتھیار اٹھانے کے سوان کے پاس کوئی راستہ نہیں ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف ریاست سے برسر پیکار روہنگیا مسلم عسکریت تنظیم روہنگیا سالویشن آرمی ( جرکتہ القین )کا کہنا ہے کہ روہنگیائیوں کے مستقبل سے متعلق فیصلوں میں انہیں بھی شامل کیاجاناچاہئے۔
ارکان روہنگیا سالویشن آرمی( اے آر ایس اے)کے رہنما کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ ’’ میانمار کی ریاستی دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے لڑائی کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں بچا ہے
او رہم اپنے مذہب کے مفادات کی حفاظت کریں گے ۔
راکھین روہنگیا سالویشن آرمی نے گذشتہ جمعہ کو میانمار فوج کے ٹرک پر حملہ کیااور متعدد اہلکاروں کو زخمی کیا۔واضح رہے کہ 25اگست 2017کو اے آر ایس اے کی جانب سے میانمار کی سکیورٹی فورسز پر حملے کئے گئے ۔ جس کے بعد میانمار فوج نے مسلمانوں کی نسل کشی شروع جس کے نتیجے میں چھ لاکھ پچاس ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش اور دیگر ممالک ہجرت کرگئے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے میانمار حکومت کے اقدام کو نسل کشی قراردیا گیا ہے۔ میانمار میں اس کمیونٹی کو شہریت کا حق نہیں ہے اور نہ ہی وہ کہیںآزادنہ طور پر جاسکتے ہیں۔