جموں، یکم دسمبر (یو این آئی) نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیرا علیٰ عمر عبدا ﷲ نے بدھ کے روز کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مرکزی حکومت نے کشمیری پنڈتوں کی واپسی کا وعدہ کیا تھا لیکن ڈھائی سال کا عرصہ ہو گیا کوئی پنڈت واپس گھر نہیں آیا ہےاُلٹا جو یہاں پر قیام پذیر تھے وہ بھی واپس بھاگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 370 کی بحالی کی خاطر نیشنل کانفرنس اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
ان باتوں کا اظہار این سی نائب صدر نے ڈاک بنگلہ بدرواہ میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کے دوران کیا۔
عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد اب لوگوں سے روشنی کی زمینیں چھینی جارہی ہے؟
انہوں نے کہا کہ اب یہ کہا جارہا ہے کہ جموں
وکشمیر میں جب حالات مکمل طور پر پُرامن ہوجائیں گے، ملی ٹنسی کے واقعات اور شہری ہلاکتیں بند ہوجائیں گی تبھی جاکر ریاست کا درجہ واپس دیا جائے گا۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ اگر آج یہاں کے حالات خراب ہوگئے ہیں اور ملی ٹنسی میں اضافہ ہوا ہے، اس کا ذمہ دار کون ہے؟
عمر نے کہا کہ ’’نئی دلی میں بھاجپا کی حکومت ہے اور اسی حکومت نے جموں وکشمیر میں لیفٹنٹ گورنر کو بھیجا ہے، اگر سیکورٹی کا نظام خراب ہو اہے، لوگوں کو مارا جارہا ہے، تو یہ کس کا قصور ہے؟
انہوں نے کہا کہ بھاجپا یہ کہہ کر عوام کو سزا دے رہی ہے کہ حالات مکمل طور پر ٹھیک ہونے کے بعد ہی ریاست کا درجہ بحال ہوگا۔ ناکامی آپ کی اور سزا یہاں کے لوگ بھگتیں گے، یہ کہاں کا انصاف ہے؟“