نئی دہلی، 16 ستمبر (یو این آئی) مرکزی وزیر تعلیم ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک نے کہا ہے کہ ملک کے نوجوانوں کی طاقت اور نئی قومی تعلیمی پالیسی کے مجوزہ التزامات سے مضبوط ہونے والی تعلیم ہندوستان کو ایک عالمی طاقت بنانے میں نمایاں تعاون دے گی ڈاکٹر نشنک نے بدھ کے روز یہاں نیشنل کیڈٹ کارپس (این سی سی)، نیشنل سروس اسکیم (این ایس ایس) اور نہرو یووا کیندر سنگٹھن (این وائی کے ایس) کے کوآرڈینیٹرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ہندوستان 35 برس سے کم عمر کی 65 فیصد سے زیادہ آبادی والا سب سے نوجوان ملک ہے۔ ہم جس چوتھے صنعتی انقلاب کی ہم بات کرتے ہیں اس کا انحصار نوجوانوں پر ہے۔ نوجوانوں کی اتنی بڑی آبادی اور خدمات کے شعبے میں ہمارا غلبے ہونے کی وجہ سے(جو مجموعی قومی پیداوار کا تقریباً 55 فیصد حصہ ہے) علم ہماری معیشت کا ایک بڑا عنصر بن جاتا ہے۔ اس
علم کی طاقت حاصل کرنے کے لئے ہی ہم نے قومی تعلیم پالیسی جیسی عظیم تحقیق شروع کی ہیں۔ آپ لوگوں کی ’نوجوانوں کی طاقت‘ اور یہ ’علم کی طاقت‘ جب مل جائیں گی تب ہندوستان کو ’عالمی طاقت‘ بننے سے کوئی نہیں روک سکے گا‘‘۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں نئی تعلیمی پالیسی 2020 کی صورت میں ہم ایک ایسا وژن ملک کے لئے لیکر آئے ہیں جو ایک نئے، تعلیم یافتہ، بااختیار اور خودکفیل ہندوستان بنائے گا۔
اس ملاقات کے ذریعہ مرکزی وزیر نے والدین، اساتذہ، اسکولوں، طلباء ماہرین تعلیم، این سی سی، این ایس ایس، این وائی ایس وغیرہ جیسی تنظیموں سے مطالبہ کیا اور ان سے کہا کہ اس پالیسی پر عمل درآمد کے لئے مشورے دیں، بحث و مباحثہ کریں اور قومی تعلیمی پالیسی کو زمینی سطح تک پہنچانے کے لئے بیداری مہم اور تعلیمی مباحثے شروع کریں۔