the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
قطر کے شاہی خاندان کے ایک رکن کا کہنا ہے کہ انہیں ان کی مرضی کے بغیر متحدہ عرب امارات میں رکھا گیا ہے۔

ویڈیو پیغام میں شیخ عبداللہ بن علی الثانی کا کہنا ہے کہ پہلے تو وہ متحدہ عرب امارات کے مہمان تھے لیکن اب انہیں حراست میں رکھا ہوا ہے۔

ویڈیو پیغام میں شیخ عبداللہ نے متنبہ کیا ہے کہ اگر انہیں کچھ ہوا تو ابو ظہبی کے ولی عہد محمد بن زیاد النہیان ذمہ دار ہوں گے۔

انھوں نے پیغام میں مزید کہا ’متحدہ عرب امارات مجھے کچھ ہونے کی صورت میں قطر پر الزام لگائیں گے لیکن قطر کا اس میں کوئی ہاتھ نہیں ہو گا۔‘
یاد رہے کہ گذشتہ سال جون میں سعودی عرب اور مصر سمیت چھ عرب ممالک نے قطر پر خطے کو غیر مستحکم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ شیخ عبداللہ سعودی عرب اور قطر کے درمیان کشیدگی میں ایک اہم کردار کے طور پر ابھرے تھے۔

شیخ محمد کا تعلق قطر کے بانی کی اولاد میں سے ہیں لیکن گذشتہ کئی دہائیوں سے ان کے خاندان کو سائیڈ لائن کیا ہوا ہے۔

انھوں نے سفارتی طور پر اس وقت کامیابی حاصل کی جب سعودی عرب نے قطر کے ساتھ سرحد بند کر دی اور



انھوں نے اس سرحد کو کھلوانے میں اہم کردار ادا کیا تاکہ قطری افراد کو حج کے لیے جانے میں مشکل نہ ہو۔

ان کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ وہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے کہنے پر کام کر رہے ہیں۔ اور اس قسم کی افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ وہ قطر کے نئے امیر ہو سکتے ہیں۔

تاہم متحدہ عرب امارات کے شیخ عبداللہ کی جانب سے لگائے جانے والے الزام کی سختی سے تردید کی ہے۔

متحدہ عرب امارات کے حکام کا کہنا ہے کہ شیخ عبداللہ آزاد ہیں اور وہ جب چاہیں جا سکتے ہیں۔

نامہ نگار سباسچیئن اشر کا کہنا ہے کہ خلیج میں بڑا دلچسپ وقت ہے۔ گذشتہ نومبر میں لبنان کے وزیر اعظم سعد حریری نے سعودی عرب میں میں مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔ اس استعفے کی وجہ سے سوالات نے جنم لیا کہ کیا ان کو اپنی مرضی کے خلاف سعودی عرب میں رکھا گیا تھا۔

اس واقعے کے کچھ عرصے بعد مصر کے سابق وزیر اعظم احمد شفیق نے ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ متحدہ عرب امارات میں ہیں اور ان کو ملک چھوڑنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

کچھ دنوں بعد ہی ان کو مصر جانے کی اجازت دے دی گئی اور انھوں نے مصر پہنچ کر اعلان کیا کہ وہ آئندہ آنے والے انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.