کیا آپ کو لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟
اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک نئی آئینی ترمیم کے ذریعہ یروشلم کا کوئی بھی حصہ فلسطینیوں کے حوالہ کرنے کے لیے درکار پارلیمانی ووٹوں کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس ترمیم کے مطابق یروشلم کا کوئی بھی حصہ کسی بھی ’غیرملکی فریق‘ کو دینے کے لیے 120 رکنی پارلیمنٹ کے کم از کم 80 ارکان کی
حمایت درکار ہو گی۔ اس سے قبل یہ تعداد 61 تھی۔ یہ قانونی مسودہ انتہائی دائیں بازو کی جیوئش ہوم پارٹی نے پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا، جسے منظور کر لیا گیا۔ یہ ترمیم ایک ایسے موقع پر کی گئی ہے، جب قریب ایک ماہ قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کر لیا تھا۔