اسلام آباد، 19 مارچ (یو این آئی) اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے اس عرضی پر عبوری حکم جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے جس میں پاکستان کے الیکشن کمیشن (ای سی پی) کو خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے لئے جاری انتخابی مہم کے دوران ضابطہ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزی کرنے کے لئے وزیر اعظم عمران خان اور دیگر وزراء کے خلاف کارروائی کرنے سے روکنے کے لئےعبوری حکم جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا ۔
ای سی پی نے اس سے قبل وزیر اعظم خان، گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان، وزیر اعلیٰ محمود خان، وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور مراد سعید سمیت دیگران کو انتخابات سے
قبل انتخابی ضابطوں کی مبینہ خلاف ورزی پر نوٹس جاری کیا تھا ۔ جس کے بعد مسٹر خان اور وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے آئی ایچ سی میں عرضی دائر کر دی ۔ عدالت کے رجسٹراردفتر کی جانب سے عرضی پر انتظامی اعتراضات اٹھائے جانے کے بعد وزیراعظم نے اسے ہٹا دیا اورعرضی کو بعد ازاں جسٹس عامر فاروق کی طرف سماعت کے لیے لسٹڈ کیا۔
سماعت کے دوران وکیل دفاع نے دلیل پیش کی ہے کہ صدر نے انتخابی مہم کے دوران عوامی عہدیداروں کو انتخابی تشہیر کے لئے فعال بنانے کے لئے 2017 کے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے لیے ایک آرڈیننس جاری کیا تھا۔ چیف الیکشن کمشن نے اگلے انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق کا مسودہ طلب کیا ہے ۔