نئی دہلی/19جولائی (ایجنسی) سوئٹزر لینڈ کی سینفلورون پہاڑیوں پر برف میں دبے ایک جوڑے کی لاش تقریبا 75 سال بعد جمعہ کو برآمد کی گئی. ایسا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ یہ جوڑا 1942 سے یہاں برف میں دبا ہوا تھا. بھاری مقدار میں برف میں دبے ہونے کی وجہ سے دونوں (مرد اور عورت) کی لاش محفوظ ہے. واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں سوئس پولیس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سوئٹزرلینڈ میں 3000 میٹر کی اونچائی پر واقع ایک سکی لفٹ کمپنی کے ایک ملازم نے دونوں لاش کو دیکھا اور پولیس کو اس بارے میں اطلاع دی. یہ جگہ ریزورٹ لیس ڈايبلرٹس اور سکی ریزورٹ کے کافی قریب ہے. جمعہ کو دونوں کی لاش قریبی ہی ملی. پولیس
نے بتایا کہ لاش کے پاس سے بیک پیک، ڈبہ، کتاب، گھڑی اور جوتے بھی برآمد کئے گئے. تمام سامانوں کو جانچ کے لئے لیب بھیج دیا گیا ہے.
پولیس نے اگرچہ ابھی تک اس جوڑے کی شناخت نہیں بتائی ہے، کیونکہ اس کا ڈی این اے ٹیسٹ ہونا ابھی باقی ہے. پولیس نے بتایا کہ ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد ہی لاش کی شناخت ہو سکے گی. وہیں، مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ لاشیں مارسلن اور ان کی بیوی فراسن ڈمولن کی ہے جو 1942 میں مویشیوں کو چرانے کے لئے پہاڑیوں کی طرف گئے تھے اور پھر کبھی لوٹ کر نہیں آئے. ان دونوں کے 7 بچے تھے. ان کے بچے طویل عرصے سے ان کے والدین کا پتہ لگانے کی کوشش میں لگے تھے کہ آخر ان کے ساتھ کیا ہوا.