ذرائع:
پاکستان:پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر دربار میں پیر کی صبح ایک پولیس اسٹیشن پر دہشت گردانہ حملہ ہوا۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق 10 پولیس اہلکار ہلاک اور 6 زخمی ہوئے ہیں۔
یہ حملہ انتخابات سے 3 دن پہلے ہوا ہے۔ یہاں 8 فروری کو انتخابات ہونے والے ہیں۔ فی الحال کسی دہشت گرد تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق 30 سے زائد دہشت گردوں نے پیر کی صبح تقریباً 3 بجے دربار شہر کے پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا۔ انہوں نے تھانے کو چاروں اطراف سے گھیر لیا اور دستی بم پھینکے۔ اس کے بعد فائرنگ شروع ہو گئی۔پولیس نے بھی جوابی کارروائی کی۔ یہ تقریباً ڈھائی گھنٹے تک جاری رہا تاہم دہشت گرد فرار ہو گئے۔ ان کی گرفتاری کے لئے سرچ آپریشن جاری ہے۔
پیر کی صبح بلوچستان میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر دھماکہ ہوا۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق الیکشن کمیشن کے گیٹ کے باہر بم دھماکہ ہوا۔ دھماکہ کس نے کیا اور کیوں کیا اس بارے میں معلومات دستیاب نہیں ہو سکی ہیں۔ تفتیش جاری
ہے۔
پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے قومی اور اسمبلی کے انتخابات سے قبل تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔بتایاجارہاہےکہ حالیہ دنوں میں بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردانہ حملوں میں تیزی آئی ہے۔ بلوچ لبریشن آرمی بلوچستان اور پاکستان طالبان خیبر میں حملہ کر رہے ہیں۔
ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چند روز قبل سینیٹ میں 8 فروری کو ہونے والے انتخابات ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ حالیہ دنوں میں دہشت گردی اور تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کسی نہ کسی سازش کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔
31 جنوری کو سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار کو قتل کر دیا گیا۔ یہ واقعہ خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں پیش آیا۔ مارے گئے امیدوار کا نام ریحان زیب خان تھا۔
ریحان کو عمران کی پارٹی نے سپورٹ کیا تھا اور وہ قومی اسمبلی کی نشست نمبر 8 سے امیدوار تھے۔ حملہ آور موٹر سائیکل پر آئے اور فائرنگ کرنے کے بعد فرار ہوگئے۔اطلاعات ہیں کہ پولیس کو ابھی تک حملہ آوروں کے بارے میں کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔