نئی دہلی، 05 اگست (یو این آئی) لوک سبھا میں اپوزیشن کی سخت مخالفت، ہنگامے اور نعرے بازی کے درمیان ٹیکسیشن لاء ترمیمی بل 2021 پیش کیا گیا اور ایوان کی کاروائی پورے دن کے لیے ملتوی کر دی گئی چار بار ملتوی کیے جانے کے بعد پانچ بجے جیسے ہی ایوان کی کاروائی شروع ہوئی‘ اراکین ہنگامہ کرتے ہوئے پہلے کی طرح ایوان کے درمیان آ گئے اور نعرےبازی کرنے لگے۔ پریسائزڈ افسر رما دیوی نے وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن کا نام پکارا جنہوں نے ایوان میں ٹیکسیشن لاء ترمیمی بل 2021 پیش کرنے کی اجازت طلب کی۔
کانگریس کے
رہنما ادھیر رنجن چودھری اور ریولیوشنری سوشلسٹ پارٹی (آر ایس پی) کےرہنما این کے پریم چندرن نے اس کی سخت مخالفت کی۔ مسٹر چودھری نے کہا کہ یہ چونکانے والی بات ہے کہ ٹیکسیشن لاء ترمیمی بل اچانک سے دوپہر میں ضمنی ایجنڈے کے تحت لایا گیا ہے جبکہ ایوان اس بار ریکارڈ قائم کر رہا ہے کہ ہر بل سات منٹ کے اندر بغیر بحث کے پاس ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری اتنی ہی مانگ ہے کہ پیگاسس جاسوسی مسئلے پر بحث ہو جائے اور اس کے بعد ہم تمام امور پر بحث کے لیے تیار ہیں۔ یہ مطالبہ جائز ہے۔ حکومت کو اس کی اجازت دینی چاہیے۔