سری نگر،25 فروری (یو این آئی) پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ڈائریکٹرز جنرل آف ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) سطح کی بات چیت شروع کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جموں وکشمیر اور سرحدوں پر جاری تشدد کو روکنے کے لئے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت ہی واحد ذریعہ ہے۔
بتادیں کہ دونوں ممالک نے ڈی جی ایم او سطح کی بات چیت کے دوران لائن آف کنٹرول کے ساتھ ساتھ اس سے متصل سبھی سیکٹروں میں 24 اور 25 فروری کی شب سے جنگ بندی اور دیگر سمجھوتوں پر عمل کرنے پر اتفاق ظاہر کیا ہے۔
محبوبہ مفتی نے بدھ کے روز اس پیش رفت کے رد عمل میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’یہ ایک بہت بڑی پیش رفت ہے کہ ہندوستان اور
پاکستان نے ایل او سی پر جنگ بندی معاہدے پر عمل پیرا ہونے پر اتفاق ظاہر کیا ہے۔ جموں وکشمیر اور سرحدوں کے آر پار تشدد کو روکنے کے لئے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت ہی واحد ذریعہ ہے‘۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سال 2003 میں جنگ بندی معاہدہ طے پایا تھا لیکن اس کے باوصف سرحدوں پر طرفین کے درمیان ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر گولہ باری کے تبادلے کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہے جس کے نتیجے میں سر حدوں کے آر پار بے تحاشا جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر کے سرحدوں پر سال 2020 کے دوران ہندوستان اور پاکستان کی فوج کے درمیان گولہ باری کے تبادلے کے زائد از پانچ ہزار واقعات رونما ہوئے ہیں۔