سویڈن/8ڈسمبر(ایجنسی) سویڈن میں 14 سال کی عمر میں ایک لڑکی 146ایلوپیشیا ایریٹا145 (بال گرنے کی بیماری) میں مبتلا ہو گئی جس کا علاج ممکن نہیں تھا جس کے بعد وہ بتدریج گنج پن کی جانب مائل ہو گئی۔
بال گرنے کے دوران لڑکی نے ہر ممکن کوشش کی کہ کسی طرح یہ بیماری ختم ہوجائے تاہم یہ ممکن نہ ہوا اور اسے یہ حقیقت تسلیم کرنا پڑی کہ وہ جلد ہی گنجی ہوجائے گی جب کہ اس بیماری کا سب سے پہلے اس کے گھر والوں کو علم ہوا تاہم لڑکی نے اپنے قریبی دوست کو بھی اس سے آگاہ کیا۔
style="font-family: " jameel="" noori="" nastaleeq";="" font-size:="" 18px;="" text-align:="" start;"="">تھریس ہینسن کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے گنج پن کو راز رکھا اور باقدعدگی کے ساتھ اپنے بال چھپانے کے لیے برسوں تک مصنوعی بالوں کی وگ پہننی کیوں کہ کوئی میرے گرتے ہوئے اور کم ہوتے ہوئے بالوں کے بارے میں کچھ کہتا تھا تو میں بہت سنجیدہ ہوجاتی تھی لہذا اپنے اس مصنوعی بالوں والے اقدام کو کئی برس تک خفیہ رکھ کر بدستور نرس بن کر کام کرتی رہی۔
بالآخر اپنی سہیلی کی معاونت اور مشورے کے بعد تھریس نے اپنے گنج پن کو قبول کرتے ہوئے سر پر بلیڈ پھروایا جس کے بعد وہ چمکتے سر کے ساتھ سڑکوں پر گھومنے لگی جہاں لوگ اسے حیرت اور عجیب سے نگاہوں سے دیکھتے رہے۔