نئی دہلی، 25 اپریل (یو این آئی) سپریم کورٹ نے پیر کو دہلی کے سروجنی نگر علاقے میں تقریباً 200 کچی بستیوں کو 'انسانی ہمدردی' کی بنیاد پر مسمار کرنے پر عبوری روک لگا دی جسٹس کے ایم جوزف اور جسٹس ہرشیکیش رائے کی ڈویژن بنچ نے عرضی گزاروں ودیارتھی ویشالی اور دیگر کی عرضی پر عبوری حکم سنایا۔
سپریم کورٹ نے کچی آبادی کے خلاف کارروائی کے معاملے میں مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔ اگلی سماعت 2 مئی کو ہوگی۔
ویشالی اور دیگر نے دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے کچی آبادیوں
کے انہدام کے حکم پر روک لگانے سے انکار کرنے کے بعد عبوری راحت کی امید میں سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
سینئر ایڈوکیٹ وکاس سنگھ نے عرضی گزاروں کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے درخواست گزاروں کے بورڈ امتحان کا حوالہ دیتے ہوئے انہدام کی کارروائی کو فوری طور پر روک لگانے کی درخواست کی۔ انہوں نے ہزاروں افراد کے متاثر ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بحالی کی پالیسی ہے۔ اس پر عمل درآمد کیے بغیر کچی آبادیوں کو مسمار کرنے کی کارروائی نامناسب ہے۔ انہوں نے جوں کی تو ں حالت کو برقرار رکھنے کی درخواست کی۔