نئی دہلی،26 مارچ (یواین آئی) سپریم کورٹ نے مغربی بنگال، آسام اورتمل ناڈو سمیت پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات سے عین قبل الیکٹورل بانڈ کی فروخت پرروک لگانے سے متعلق درخواست جمعہ کے روز خارج کردی۔
چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی سربراہی والی بنچ نے غیر سرکاری تنظیم ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ الیکٹورل بانڈ کو 2018 اور 2019 میں ہی جاری کرنے کی اجازت دی گئی تھی اوراس کے لئے مناسب حفاظتی معیارات ہیں۔ ایسی صورتحال میں موجودہ وقت میں
الیکٹورل بانڈ پر پابندی لگانا منصفانہ نہیں ہوگا۔
بینچ میں جسٹس اے ایس بوپنااور جسٹس وی راماسبرامنیم بھی شامل ہیں۔
عدالت نے گزشتہ بدھ کواے ڈی آر کی جانب سے نامور وکیل پرشانت بھوشن کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیاتھا۔
مسٹر بھوشن نے دلیل دی تھی کہ یہ بانڈ ایک طرح کا غلط استعمال ہےجو شیل کمپنیاں کالے دھن کو سفید کرنے کے لئے استعمال کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بانڈ کون خرید رہا ہے، یہ صرف حکومت کو معلوم ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ الیکشن کمیشن بھی اس بارے میں کوئی معلومات نہیں لے سکتا۔