نئی دہلی، 21 ستمبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے سدرشن نیوز کے 'بنداس بول' پروگرام کی متنازعہ اقساط کو دیکھنے سے پیر کے انکار کردیا، ساتھ ہی مرکزی حکومت سے پوچھا کہ کیا ایسا کوئی قانون ہے جس کے تحت حکومت اس طرح کے پروگراموں میں مداخلت کرسکتی ہے؟
جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس اندو ملہوترا اور جسٹس کے ایم جوزف پر مشتمل ڈویژن بنچ نے اس معاملے کی سماعت کے دوران سالیسٹر جنرل تشارمہتا سے پوچھا کہ کیا حکومت قانون کے مطابق اس میں مداخلت کرسکتی ہے؟
عدالت عظمی نے کہا کہ "آج کیا
کوئی ایسا پروگرام ہے جو قابل اعتراض نہیں ہے؟ کیا حکومت قانون کے مطابق اس میں مداخلت کر سکتی ہے؟ ہر روز لوگوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، ان کی مذمت کی جاتی ہے اور لوگوں کی شبیہہ کو داغدار کیا جاتا ہے"۔
انہوں نے مسٹر تشار مہتا سے پوچھا کہ کیا چار متنازعہ پروگرام کی اقساط کو نشر کرنے کی اجازت دینے کے بعد مرکزی حکومت نے پروگرام کی نگرانی کی؟
اس سے قبل عدالت عظمی نے سدرشن نیوز کے حلف نامے پر اعتراض کیا۔
اور اس کے پروگرام کی قسطوں کو دیکھنے سے بھی انکار کردیا۔