نئی دہلی ، 10 فروری ( یواین آئی) سپریم کورٹ نے بحریہ سے ہٹائے گئے تاریخی جنگی جہاز آئی این ایس وراٹ کو توڑنے کے معاملہ کو ’جوں کا توں‘ رکھنے کا حکم دیا۔
چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے ، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس وی راما سبرامنیم پر مشتمل ڈویژن بنچ نے بھی خریدار شری رام گروپ آف انڈسٹریز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس معاملہ کو ’جوں کا توں‘ رکھنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت کا
یہ حکم انویٹیک میرن کنسلٹنٹس پرائیویٹ لمٹیڈ کی ایک درخواست پر آیا ہے جس نے مستقبل کیلئے اسے محفوظ رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا اور خریدار کو 100 کروڑ روپے کی پیش کش کی ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ اسے توڑنے سے اچھا ہے کہ میوزیم میں رکھ دیا جائے۔
خیال رہے طیارہ بردار بحری جہاز وراٹ کو 1987 میں ہندوستانی بحریہ میں شامل کیا گیا تھا اور سال 2017 میں اسے بحریہ سے ہٹا دیا گیا تھا۔