نئی دہلی، 18 مئی (یو این آئی) سپریم کورٹ نے 1991 میں سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل معاملے میں سات قصورواروں میں شامل عمر قید کی سزا کاٹ رہے اے جی پیراریولن کی رہائی کا حکم بدھ کو دیا جسٹس ایل ناگیشور راؤ، جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس اے۔ بوپنا کی بنچ نے آئین کے آرٹیکل 142 کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے پیریوالن کو رہا کرنے کا حکم دیا۔
بنچ نے تمام مجرموں کو معاف کرنے کے لئے تمل ناڈو کی کابینہ کی سفارش پر گورنر کی طرف سے فیصلہ
لینے میں تاخیر اور مجرم کی صحت کے مسائل سے متعلق حقائق پر غور کرتے ہوئے رہائی کا فیصلہ دیا۔
پیراریولن فی الحال ضمانت پر باہر ہے۔ سپریم کورٹ نے یہ حکم تین رکنی بنچ کی ایک رٹ پٹیشن پر سنایا۔
سال 1991 میں تمل ناڈو کے سری پیرمبدور،میں ایک انتخابی اجلاس کے دوران ایک خودکش دھماکے میں راجیو گاندھی کو قتل کر دیا گیا۔ اس معاملے میں دیگر ملزمان کے ساتھ پیراریولن کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ تب ان کی عمر 19 سال تھی۔ عدالت نے سماعت کے بعد انہیں سزائے موت کا حکم دیا تھا۔