نئی دہلی،10 فروری (یواین آئی)سپریم کورٹ نے جمعرات کو مدھیہ پردیش کی ایک اڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کو ان کے عہدے پر آٹھ سال بعد پھر سے بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس ایل ناگیشور راو اور جسٹس بی آر گوئی کی بینچ نے خاتون جیوڈیشل افسر کو اپنے عہدے پر بحال کرنے کا آج حکم پاس کیا۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں واضح طورپر کہا ہے کہ خاتون جیوڈیشیل افسر کا استعفی رضاکارانہ نہیں کہا جا سکتا۔
مدھیہ پردیش کے گوالیار کے اڈیشنل ڈسٹرکٹ جج
کے عہدے پر تعینات خاتون افسر نے ہائی کورٹ کے ایک جج کے خلاف جنسی استحصال کرنے کا الزام لگایا تھا۔ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ ان سے بدلہ لینے کےھلئے ان کا ٹرانسفر کردیا گیا تھا۔اس وجہ سے انہوں نے جولائی 2014 میں اپنے عہدےسے استعفی دے دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے خاتون جیوڈیشیل افسر کی خدمات بحال کرتے ہوئے کہا،’’انہیں جولائی 2014 میں استعفی کی تاریخ سے سبھی فائدے ملیں گے،لیکن وہ گزرے سالوں کی تنخواہ کی حق دار نہیں ہوں گی۔‘‘