نئی دہلی، 26 مئی (یو این آئی) سپریم کورٹ نے سہارا گروپ کی کئی کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے پاس کیے گئے دو احکامات کے آپریشن، عمل درآمد اور نفاذ پر روک لگانے والے دہلی ہائی کورٹ کے حکم کو جمعرات کو مسترد کر دیا۔
جسٹس ڈی وائی جسٹس چندر چوڑ اور جسٹس بیلا ایم ترویدی کی تعطیلاتی بنچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگانے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی مرحلے میں تحقیقات کو روکنا عقلی نہیں ہوگا۔ ہائی کورٹ کی جانب سے تحقیقات روکنے کا حکم درست نہیں تھا۔
دہلی ہائی کورٹ نے 13 دسمبر 2021 کو سہارا ہاؤسنگ انویسٹمنٹ کوآپریٹو کارپوریشن لمیٹڈ اور دیگر
کمپنیوں کے خلاف سہارا گروپ کی تحقیقات کے سلسلے میں مرکزی حکومت کی طرف سے جاری کردہ دو احکامات پر روک لگا دی تھی۔
ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کی طرف سے 31 اکتوبر 2018 اور 27 اکتوبر 2020 کو منظور کیے گئے انکوائری آرڈرز کے آپریشن، عمل آوری اور نفاذ پر روک لگا دی تھی۔ ہائی کورٹ نے ساتھ ہی (حکومت کے احکامات کے بعد شروع کی گئی) تمام کارروائیوں اور کارروائی پر بھی روک لگا دی تھی ۔
عدالت عظمیٰ نے دہلی ہائی کورٹ کے اس "غیر ضروری اور غیر معمولی" حکم کو منسوخ کر دیا جس کے ذریعے اس نے سہارا گروپ کے سربراہ سبرت رائے اور ان کی اہلیہ کے خلاف جاری کردہ لک آؤٹ سرکلر کے علاوہ سہارا گروپ سے متعلق کمپنیوں کی تحقیقات پر روک لگا دی تھی۔