نئی دہلی، 20 فروری (یو این آئی) قانون کی طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی کے ملزم سابق مرکزی وزیر چنمياند کو ملنے والی الہ آباد ہائی کورٹ سے ضمانت پر رہائی کو متاثرہ نے سپریم کورٹ میں جمعرات کو چیلنج کیا، جس کی سماعت کے سلسلے میں 24 فروری (پیر) کو غوروخوض کیا جائے گا۔
سینئر وکیل کولن گونسالویس نے چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی بنچ کو بتایا کہ چنمياند رواں ماہ کے آغاز میں ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں۔
درخواست گزار نے ہائی کورٹ کے حکم کو اس درخواست میں چیلنج کیا ہے اور اس پر فوری سماعت کی جانی چاہئے۔ بینچ نے کہا کہ عرضی کی فہرست بند کرنے کے بارے
میں وہ اگلے ہفتے غور وخوض کرے گی۔
چنمياند کو گذشتہ سال 20 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کا ٹرسٹ شاہ جہاں پور لاء کالج چلاتا ہے۔ اسی کالج میں متاثرہ پڑھتی تھی۔ چنمياند نے مبینہ طور پر متاثرہ کے ساتھ بدفعلی کی تھی ۔
لاء کی 23 سالہ طالبہ نے جنسی تشدد کا الزام لگاتے ہوئے ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھی، اس کے بعد گذشتہ سال اگست میں کچھ دن تک اس کا کوئی سراغ نہیں لگ رہا تھا جس کے بعد عدالت نے اس معاملے میں دخل دیا تھا۔
عدالت کی ہدایت پر قائم اترپردیش پولیس کے خصوصی تفتیشی ٹیم نے چنمياند کو گرفتار کیا تھا. الہ آباد ہائی کورٹ نے تین فروری کو اسے ضمانت دے دی تھی۔