لکھنؤ:30جون(یواین آئی) اترپردیش کے سابق وزیر اعلی و بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے حال ہی میں ہوئے اعظم گڑھ و رامپور لوک سبھا سیٹ کے ضمنی انتخابات کو پارٹی کے لئے کافی حوصلہ افزاء قرار دیتے ہوئے ذمہ داران سے پارٹی تنظیم کو زمینی سطح پر مزید مضبوط کرنے کی ہدایت دی ہے جس سے سال 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کا مظاہرہ بہتر ہوسکے مایاوتی نے جمعرات کو یہاں واقع پارٹی دفتر میں ضمنی انتخابات کے نتائج کی جائزہ میٹنگ میں بی ایس پی کے سبھی 18ڈویژنوں کے عہدیداروں سے کہا کہ پارٹی کی تنظیم کو زمینی سطح پر مضبوط بنانے اور عوامی حمایت کی توسیع کے کام کو مزید مضبوطی سے کرنا ہوگا۔ قابل ذکر ہے کہ اعظم گڑھ لوک سبھا سیٹ پر ہوئے ضمنی الیکشن میں بی ایس پی کے امیدوار شاہ عالم عرف گڈو جمالی نے 29 فیصدی ووٹ حاصل کر کے سماج وادی پارٹی کی شکست کو یقینی بنادیا۔ اس الیکشن میں جیتنے والی بی جے پی کو 34فیصدی اور ہارنے والی ایس
پی کو 33فیصدی ووٹ ملے۔
مایاوتی نے میٹنگ میں اس نتیجے میں کارکنوں میں نئی توانائی کی ترسیل کرنے والا بتایا۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی کا سبھی کے مفاد کے ہدف کی تکمیل کی کوشش مضبوط وصولی سیاست پر مبنی ہے۔ لیکن مخالفین کی ذات وادی اور تنگ نظری کی وجہ سے یہ لا محدود حمایت صحیح وقت پر ووٹ میں تبدیل ہونے سے رہ جاتا ہے۔ انہوں نے پارٹی عہدیداروں کو نصیحت کی کہ اس حقیقت کو دھیان میں رکھ کر بی ایس پی کو کافی محتاط رہ کر کام کرنا ہے۔
میٹنگ میں انہوں نے تنظیم کے کام کی پیش رفت رپورٹ کی ڈویژن کے اعتبار سے جائزہ لیا اور کچھ خامیوں کو دورے کرنے کی ہدایت بھی دی۔ میٹنگ میں مایاوتی نے ملک کے اگلے صدر جمہوریہ الیکشن کے بارے میں کہا کہ بی ایس پی ایس سی۔ ایس ٹی سماج کی خاتون دروپدی مرمو کی حمایت کرے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ فیصلہ کسی مخصوص پارٹی کو حمایت دینے کے بجائے قبائل سماج کے بہوجن سماج کا جزولاینفک ہونے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔