نئی دہلی، 13 مارچ (مارچ ) کا نگریس نے کہا ہے کہ ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں ایر ٹیل اور جیو کے ساتھ امریکی کمپنی اسٹار لنگ کی ساجھیداری کا معاہدہ 12 گھنٹے کے اندر حل ہو گیا تھا اور اس میں ملک کی سلامتی کا سوال بھی شامل ہے ، اس لیے اس سے متعلق خدشات کو دور کرناضرور ر ناضروری ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ہندوستان میں اس کے داخلے پر ان کے تمام اعتراضات پر اتفاق ہو گیا ہے۔ " اسٹار لنگ کچھ عرصے سے اپنے اعتراضات کا اظہار کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا " یہ بالکل واضح
ہے کہ یہ ساجھیداری کسی اور نے نہیں بلکہ خود وزیر اعظم نریندر مودی نے اسٹار لنگ کے مالک ایلون مسک کے ذریعے صدر ٹرمپ کے ساتھ خیر سگالی بر قرار رکھنے کے لیے کی ہے لیکن بہت سے سوالات باقی ہیں۔ شاید سب سے اہم سوال قومی سلامتی سے متعلق ہے۔ جب قومی سلامتی کا مطالبہ ہو تو کنیکٹیو بیٹی کو آن یا آف کرنے کا اختیار کس کے پاس ہو گا ؟ کیا یہ اسٹار لنک ہو گا یا اس کا ہندوستانی ساتھی؟ کیا دوسرے سیٹلائٹ پر مبنی رابطہ فراہم کرنے والوں کو بھی اجازت دی جائے گی اور کس بنیاد پر یہ اجازت دی جائے گی ؟