سری نگر،10 (یو این آئی) بی جے پی ترجمان کی پیمبر اسلام (ص) کی شان میں مبینہ گستاخی کے خلاف گرمائی دارلحکومت سری نگر میں جمعے کے روز بازار بند رہے تاہم سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی جزوی نقل و حمل جاری رہی۔بٹہ مالو، لالچوک میں تاجروں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے اور گستاخی کے مرتکب افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
یو این آئی کے ایک نامہ نگار نے کہا کہ سری نگر کے بازاروں میں جمعے کو تمام دکان بند رہے تاہم سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل جاری رہی۔
انہوں نے کہا کہ بازاروں میں دکان بند ہونے کی وجہ سے سناٹا چھایا ہوا تھا اور کاروباری سرگرمیاں بھی مفلوج ہو کر رہ گئی تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ تاہم سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی جزوی نقل وحمل جاری تھی۔وسطی ضلع بڈگام کے
مین ٹاؤن میں بھی دو پہر کے بعد دکانیں بند ہوگئیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق مین ٹاؤن بڈگام میں بارہ بجے تک دکانیں کھلی تھیں تاہم اس کے بعد بازار بند ہوگیا جس سے کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہو کر رہ گئیں۔انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل میں کوئی خلل واقع نہیں ہوئی۔ وادی کے دیگر علاقوں سے بھی دکانیں بند رہنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ بٹہ مالو میں تاجروں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے۔
مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے جن میں معطل شدہ بی جے پی ترجمان کو گرفتار کرنے کے الفاظ درج تھے۔
نامہ گاروں سے بات چیت کے دوران مظاہرین نے بتایا کہ نبی ﷺ کی شان میں گستاخی ناقابل برداشت ہے۔