سری نگر، 22 دسمبر (یو این آئی) وادی کشمیر کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی 270 کلو میٹر طویل سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر منگل کے روز یک طرفہ ٹریفک کی نقل و حمل جاری رہی بتادیں قومی شاہراہ پر پیر کی دوپہر کو ماگر کوٹ علاقے میں ایک چٹان کھسک آںے کی وجہ سے ٹریفک کی نقل و حمل بند کر دی گئی تھی تاہم متعلقہ ایجنسیوں نے عملے اور مشینری کو فوری طور کام پر لگا کر کچھ گھنٹوں کے بعد ہی شاہراہ قابل آمد و رفت بنا دیا تھا۔
ادھر وادی کشمیر کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- لیہہ شاہراہ دوبارہ بند ہونے کی وجہ سے زوجیلا پاس کے دونوں طرف کافی تعداد میں گاڑیاں درماندہ ہوئی ہیں جبکہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والا تاریخی مغل روڈ زائد از ایک ہفتے سے مسلسل بند ہے۔
ٹریفک
پولیس ذرائع نے بتایا کہ قومی شاہراہ پر منگل کے روز گاڑیوں کو جموں سے سری نگر جانے کی اجازت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کو بھی ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ بھی منگل کے روز جموں سے سری نگر روانہ ہوسکتے ہیں جبکہ مخالف سمت سے کسی بھی گاڑی کو چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مسافروں کو کورونا کے پیش نظر جاری شدہ گائیڈ لائنز پر عمل کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
سری نگر- لیہہ شاہراہ بند رہنے سے زوجیلا پاس کے دونوں طرف کافی تعداد میں گاڑیاں درماندہ ہوئی ہیں۔
ٹرک ڈرائیوروں، جن میں سے بیشتر کا تعلق پنجاب سے ہے، نے بتایا کہ ہم کرگل، دراس اور دوسرے مقامات پر درماندہ ہیں اور ہمارے پاس کھانے دریں اثنا محکمہ موسمیات نے جموں و کشمیر اور لداخ یونین ٹریٹری میں برف باری کے ایک اور مرحلے کی پیش گوئی کی ہے۔