نئی دہلی،31دسمبر(ایجنسی)کانگریس نے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)پر اگستا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر معاملے میں سچ کو چھپانے اور جھوٹ بولنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہےکہ کانگریس کی قیادت نے دفاعی خرید معاملوں میں نہ تو کبھی دلچسپی دکھائی اور نہ ہی دخل اندازی کی۔
کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیردفاع اے کے اینٹنی نے پیر کو یہاں پارلیمنٹ میں منعقد پریس کانفرنس میں کہا کہ کانگریس کے صدر راہل گاندھی اور اس وقت کی کانگریس صدر سونیا گاندھی نے دفاعی سودوں کے سلسلے میں کبھی کوئی دلچسپی نہیں دکھائی اور نہ ہی ان میں کوئی دخل اندازی کی ہے۔کانگریس کی قیادت والی ترقی پسند اتحادحکومت نے بدعنوانی کو کبھی برداشت نہیں کیا اور یہی وجہ ہے کہ اگستا ویسٹ لینڈسے متعلق میڈیا کی خبروں کی بنیاد پر فوری طورپر معاملے کی جانچ شروع کرنے کا حکم دیاگیا۔
انہوں نے
کہا کہ اس معاملے میں بی جےپی جھوٹ کی تشہیر کررہی ہے جبکہ کانگریس پورے معاملے کو سچ کے ساتھ ملک کے سامنے پیش کررہی ہے۔انہوں نےمزید کہا کہ سچ کے سامنے جھوٹ کبھی ٹک نہیں سکتا لیکن بی جے پی ملک کو گمراہ کرنے کےلئے زور شور سے جھوٹ بول کر سچ کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔یہ حیرت کی بات ہے کہ وہ مسلسل جھوٹ بول رہی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ وہ جھوٹ کی فیکٹری چلا رہی ہے۔
مسٹر اینٹنی نے کہا کہ اگستا ویسٹ لینڈ معاملے میں جب اٹلی سے بدعنوانی کی رپورٹ آئی تو وزیردفاع ہونے کے ناطے انہوں نے خود اس پورے معاملے کی جانچ کا حکم دیا۔معاملے کی تفتیش کی کارروائی 15فروری 2013کو شروع ہوئی اور تین جولائی 2014 کو کمپنی کو بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا۔کمال کی بات یہ ہے کہ جھوٹ کی فیکٹری چلانے والی بی جے پی کی حکومت اس کمپنی کو 22اگست 2014 کو بلیک لسٹ سے نکال لیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کو جواب دینا چاہئے کہ اس نے بلیک لسٹڈ کمپنی کو کس بنیاد پر کلین چٹ دی اور اسے بلیک لسٹ سے نکالنے کی کارروائی کی۔