نئی دہلی، 11 فروری (یو این آئی) سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے غلط استعمال سے متعلق معاملوں پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے حکومت نے آج واضح الفاظ میں کہا کہ ان کمپنیوں کو دوہرے معیار ترک کرکے ملک کے آئین اور قوانین کی مکمل پابندی کرنی ہوگی یا بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
مواصلات، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے راجیہ سبھا میں جمعرات کے روز ضمنی سوالوں کے جواب میں کہا کہ حکومت سوشل میڈیا پلیٹ فارموں پر اظہار رائے کی آزادی کا احترام کرتی ہے اور یہ بھی خیال کرتی ہے کہ اس سے لوگوں کو بااختیار بنایا جاتا ہے لیکن اگر ان کا غلط استعمال کرکے جھوٹی خبریں پھیلائی جاتی ہیں یا تشدد بھڑکایا
جاتا ہے یا انتخابات میں اثر انداز ہونے کی کوشش کی جاتی ہے ہو تو حکومت ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ پلیٹ فارم چلانے والی کمپنیوں کو غیرجانبدارانہ طور پر کام کرنا ہوگا اور ملک کے قانون کے مطابق چلنا ہوگا، بصورت دیگر ان کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ کمپنیاں دوہرے معیار اپناتی ہیں اور ملک کے قانون اور آئین پر عمل نہیں کرتی ہیں تو حکومت ان کے خلاف کارروائی کرنے میں دریغ نہیں کرے گی۔
مسٹر روی شنکر پرساد نے تصدیق کی کہ حکومت نے سوشل میڈیا پر کچھ پوسٹوں سے تنازعہ پیدا ہونے کے سلسلے میں حال ہی میں ٹویٹر حکام کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا ہے اور اس پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔