سرینگر/1ڈسمبر(ایجنسی) جموں و کشمیر میں ایک سکھ لڑکی اپنی ایک مسلمان سہیلی کی جان بچانے کے لئے اسے اپنے گردے عطیہ کرنا چاہتی ہے. لیکن اس لڑکی کے افراد خاندان اس کی مخالفت کر رہے ہیں، جس سے عمل میں تاخیر ہو رہی ہے. اس لیے اب انہیں عدالت کا رخ کرنا پڑا-
جموں کے اودھم پورعلاقے کی ایک سکھ سماجی کارکن 23 سال کی منجوت سنگھ کوہلی نے اپنی ایک کڈنی راجوری کی اپنی 22 سالی کی مسلم دوست سمرین اختر کو عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن کنبہ
کے لوگ ان کے اس فیصلے سے راضی نہ ہوکر اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔
منجوت سنگھ کوہلی نے کہا ' ہم گزشتہ چار سال سے دوست ہیں اور میں سمرین سے جذباتی طور پر جڑی ہوئی ہوں۔ ساتھ ہی انسانیت میں میرا مکمل یقین ہے جو مجھے کڈنی عطیہ کرنے کیلئے ترغیب دے رہا ہے'۔
سکھ لڑکی منجوت سنگھ کوہلی نے کہا چونکہ ان کی فیملی اس کی مخالفت کر رہی ہے اور اس سے ا س کام میں دیری ہو رہی ہے جس کے مد نظر انہیں کورٹ جانا پڑرہا ہے۔