سرینگر/26ستمبر(ایجنسی) جموں و کشمیر کے کولگام ضلع میں منگل کو پراسرار طریقے سے خواتین کی چوٹی کاٹنے کے واقعات کے خلاف بند بلایا گیا. گزشتہ 15 دنوں میں ہوئے نصف درجن سے زیادہ ایسے واقعات کے خلاف کولگام قصبے اور ارد گرد کے دیہات کی مارکیٹ، عوامی گاڑی اور دیگر کاروباری ادارے بند رہے.
نوجوانوں نے سڑکوں پر اترکر احتجاج اور الزام لگایا کہ ان کی طرف سے پکڑے گئے دو بدمعاشوں
نے فوج کیمپ میں پناہ لے رکھی ہے. وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے پیر کو ریاستی پولیس سربراہ سے مجرموں کو گرفتار کرنے کے لئے ایک خصوصی ٹیم قائم کرنے کو کہا تھاایسے واقعات اس سے پہلے جموں صوبے میں بھی ہوئی ہیں.
جو خواتین ان واقعات کا شکار ہوئیں ہیں، انہوں نے کہا کہ اس دوران انہیں نہیں پتہ چلا کہ ان کے ساتھ کیا ہوا تھا، لیکن جیسے وہ ہوش میں آئیں تو انہوں نے پایا کہ ان کے بال کاٹ دیئے گئے ہیں.