نئی دہلی/6جنوری(ایجنسی) سات سال کی بچی سے آبروریزی اور اس کے بعد اس کا قتل نے 19 سال کی سينو کماری Seenu kumariکو جھنجھوڑ کر رکھ دیا. بی ایس سی کی طالب علم کچھ ایسا کرنا چاہتی تھی جس سے خواتین کے ساتھ اس طرح کے واقعات نہ ہو. سینو نے ایک ریپ-پروف جاںگھیا(پینٹی) تیار کی ہے. یہ کوئی عام
جاںگھیا نہیں ہے، بلکہ نئے الیکٹرانک ٹیکنالوجی سے لیس جاںگھیا ہے، جسے سمارٹ لاک لگا ہے- جو پاس ورڈ سے ہی کھل سکتا ہے-
لوکیشن کی صحیح معلومات بتانے کے لیے اس میں جی پی آر ایس سسم ہے اور مقام واقع کی بات چیت ریکارڈ کرنے کے لیے ریکارڈر بھی لگا ہے.
اتر پردیش کے فرخ آباد ضلع کے ایک عام خاندان سے تعلق رکھنے والی سينو نے بتایا، "میں روزانہ ہو رہے ریپ کے واقعات سے دکھی تھی .