بھوپال/9اگسٹ (ایجنسی) بھوپال مرکزی جیل میں راکھی کے موقع پر جیل میں بند قیدیوں سے ملاقات کرنے آئے دو بچوں کے چہروں پر مبینہ طور پر جیل کی مہر (سیل) لگائے جانے کا معاملہ طول پکڑ چکا ہے. اس صورت میں انسانی حقوق کمیشن کے نوٹس دینے کے بعد حکومت ایکیٹو ہو گئی ہے. مدھیہ پردیش کی جیل وزیر کسم سنگھ کے بیان ا مطابق سنٹرل جیل كےقیدیوں کے بچوں کے منہ پر مہر لگانے کے معاملے میں تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے.
سنگھ نے کہا ہے کہ قصور ثابت ہونے پر قصورواروں پر کارروائی کی جائے گی. راکھی کے دن بھوپال کی مرکزی جیل میں بند رشتہ داروں سے ملنے گئے بچوں
کے گالوں پر جیل انتظامیہ نے مہر لگا دی تھی. یہ مہر عام طور پر جیل میں قیدیوں سے ملنے کے لئے آنے والے لوگوں کے ہاتھ پر داخل ہونے کے دوران لگائی جاتی ہے.
اگرچہ، جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ مہر جان بوجھ کر ان کے گالوں پر نہیں لگائی گئی تھی. غلطی سے ہاتھ پر لگنے کی بجائے گال پر لگ گئی ہو گی.
مدھیہ پردیش انسانی حقوق کمیشن نے ایک نوجوان سمیت دو بچوں کے چہروں پر مہر لگانے کے معاملے میں منگل کو نوٹس لیا. کمیشن نے جیل ڈائریکٹر جنرل کو نوٹس جاری کرکے جواب مانگا. کمیشن نے میڈیا میں دونوں بچوں کے چہروں پر مہر تصویر آنے کے بعد یہ کارروائی کی ہے.