نئی دہلی‘15مئی (ایجنسی)سپریم کورٹ نے مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کی متنازعہ تصویر سوشل میڈیا پر وائر ل کرنے کے معاملے مے گرفتار بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کی کارکن پرینکا شرما کی رہائی میں تاخیر ہونے سے ریاستی حکومت اور کولکاتہ پولیس کو آج آڑے ہاتھو ں لیا۔
عدالت نے ریاستی حکومت کو کل ہی پرینکا شرما کو فوراً رہا کرنے کا حکم دیا تھا لیکن پرینکا کے وکیل نیرج کشن کول نے جسٹس اندرا بنرجی اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ کوبتایا کہ عدالت کے حکم کی تصدیق شدہ نقل نہیں
ملنے کو بنیاد بناکر پرینکا کو رہا نہیں کیا گیا۔
ریاستی حکومت کی وکیل آستھا شرما نے اس کی پرزور مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پرینکا کو صبح پونے دس بجے رہا کردیا گیا۔
عدالت تاہم محترمہ شرما کے دلائل سے مطمئن نہیں دکھائی دی۔ جسٹس کھنہ نے کہا ”اسے (پرینکا شرما کو)آدھے گھنٹے کے اندر رہا کردیا جانا چاہئے تھا۔“ انہو نے کہا کہ اگر پرینکا کو رہا نہیں کیا جاتا ہے تو عدالت توہین کا معاملہ شروع کرسکتی ہے۔ عدالت نے تبصرہ کیا کہ پرینکا کی گرفتاری بادی النظر میں یک طرفہ اور آمرانہ تھی۔