نئی دہلی ، 16 ستمبر (ایجنسی) سپریم کورٹ میں اجودھیا میں رام جنم بھومی بابری مسجد اراضی کے تنازع کی آج 24 ویں دن ہونے والی سماعت کے دوران سنی وقف بورڈ نے کہا کہ پورے جنم استھان کوپوجا کی جگہ قرار دے کر مسلم فریق کے دعوے کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہےسنی وقف بورڈ کے وکیل راجیو دھون نے چیف جسٹس رنجن گگوئی ، جسٹس ایس اے بوبڈے ، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس عبد النظیر کی آئینی بنچ کے سامنے اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا ،’’ پوجا کے حق سے متعلق جو
دلائل پیش کئے گئے ہیں اس سے لگتا ہے کہ ویٹیکن پر صرف عیسائیوں اور مکہ کے صرف مسلم حقوق ہیں۔ پوری جائے پیدائش کو پوجا کی جگہ قرار دے کر مسلم فریق کے دعوے کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
مسلم فریق نے ’جنم استھان‘ کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنم استھان ’ جیورسٹ پرسن‘ یعنی عدالتی شخص نہیں ہوسکتی ہے۔ مسٹر دھون نے کہا کہ جب زمین یعنی جنم استھان ہی دیوتا ہوگئی تو پھر کوئی دوسرا دعویٰ نہیں کرسکتا ، اسی وجہ سے جنم استھان کو اس مقصد کے تحت فریق بنایا گیا ہے۔