ریاض/6نومبر(ایجنسی) سعودی حکومت کی تشکیل کردہ کمیٹی برائے انسداد بد عنوانی کے ہاتھوںگرفتار ہونے والے کھرب پتی شہزادے الولید بن طلال کی سٹی گروپ، یورو ڈزنی، ایپل، ٹوئیٹر، 21صدر فوکس اور لیفٹ سمیت کئی بین الاقوامی کمپنیوں میں خفیہ سرمایہ کاری کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں۔بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق کرپشن کے الزام میں گرفتار ہونے والے سعودی شہزادے کا شمار دنیا کی ابتدائی 50 امیر ترین شخصیات میں ہوتا ہے ان کے کل اثاثہ جات کی مالیت 19 کھرب ڈالر ہے۔
style="font-family: " jameel="" noori="" nastaleeq";="" font-size:="" 18px;="" text-align:="" start;"="">ایک ویب سائٹ پر شائع ہونے والے اثاثوں کی تفصیل میں الولید کی مختلف کمپنیوں کی لین دن اور سرمایہ کاری کے ساتھ بینفشری تفصیلات بھی موجود ہیں۔بلوم برگ کے رپورٹ کے مطابق شہزادے نے نامور کمپنیز جیسے ایپل، سٹی گروپ وغیرہ میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ان کے اثاثہ جات کی مالیت کا اندازہ اس طرح بھی لگایا جا سکتا ہے کہ وہ 2007 میں اپنا ذاتی طیارہ اے 380 خریدنے اور پرائیوٹ ہوائی اڈہ بنانے کا ارادہ رکھتے تھے۔لولید بن طلال کی کمپنی کے ترجمان نے ایک اعلامیہ جاری کیا جس میں انہوں نے بتایا کہ شہزادے کے اثاثہ جات کی تفصیلات پہلے ہی حکومت کے پاس موجود ہیں۔