ریاض : سعودی عرب میں کفایتی اقدامات کے خلاف شاہی محل کے باہر احتجاج کرنے پر 11 شہزادوں کی گرفتاری کے بعد اب ایک شہزادہ کو محض اس لئے ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے کہ اس نے حکومتی اقدامات پر تنقید کی تھی ۔ عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سعودی شہزادہ عبداللہ بن سعود بن محمد کوحکومت پر تنقید کرنے کی وجہ سے ملازمت سے برطرف کردیا گیا۔
خیال رہے کہ عبداللہ بن سعود بن محمد میری ٹائم اسپورٹس فیڈریشن کے سربراہ تھے تاہم اب ان کی جگہ ایک ملٹری آفیسر کو عہدہ دیا گیا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق
برطرف سعودی شہزادہ کی آڈیو ریکارڈنگ سامنے آئی تھی جس میں انہوں نے مبینہ طور پر کرپشن کے الزامات میں شہزادوں کی گرفتاری پر سعودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
آڈیو میں شہزادے کا کہنا تھا کہ کرپشن الزامات میں گرفتار 11 سعودی شہزادوں کی گرفتاری کے لیے بیان کی گئیں وجوہات بےبنیاد ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال سعودی حکومت نے کرپشن اورمنی لانڈرنگ کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اینٹی کرپشن کمیٹی بنا کر شہزادہ الولید بن طلال سمیت 11 شہزادے اور 4 وزرا سمیت درجنوں سابق وزرا کو گرفتار کرلیا تھا۔