جے پور، 16 جولائی (یواین آئی) راجستھان میں کانگریس ارکان اسمبلی کی الگ مقام پر رکھنے کے بعد نائب وزیراعلی کے عہدے سے برطرف کئے گئے سچن پائلت کی کانگریس واپسی بہت مشکل ہے۔
کانگریس قانون ساز اسمبلی کے لیڈر نے مسٹر پائلٹ کو برطرف کرنے کی قرار اتفاق رائے سے منظور کی تھی۔ مسٹر پائلٹ کی برطرفی کے بعد وزیراعلی اشوک گہلوت نے مسٹر پائلٹ پر حکومت گرانے کے لئے 20 کروڑ کی سودے بازی کرنے کا الزام لگایا تھا۔ مسٹر پائلٹ نے طویل خاموشی کے بعد جب یہ کہا کہ وہ بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) میں نہیں جائیں گے تو یہ قیاس لگائے جانے لگے کہ ان کی کانگریس میں واپسی ہوسکتی ہے۔
مسٹر پائلٹ کے لئے نرم رخ رکھتے کانگریس اعلی کمان نے انہیں جے پور واپس آنے کے لئے کہا تھا لیکن وہ نہیں آئے۔ حکومت گرانے میں پائلٹ کا کردار سامنے آنے کے بعد ان کے خلاف کانگریس لیڈروں میں کافی ناراضگی ہے اور وہ نہیں چاہتے کہ پائلٹ
واپس آئیں کیونکہ ان کے آنے کے بعد گروپ بندی میں پھر سے اضافہ ہوسکتا ہے۔
مسٹر پائلٹ سمیت ان کے 19 حامی ارکان اسمبلی کے قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں نہ آنے کے سبب وہپ کی خلاف ورزی کرنے کا نوٹس جاری کیا جاسکتا ہے۔ اس معاملے پر کانگریس کے کچھ لیڈروں کا ماننا ہے کہ وہپ کی خلا ورزی کرنے پر مسٹر پائلٹ کی رکنیت جاسکتی ہے۔ وہپ کی خلاف ورزی کرنے کے معاملے میں بی جے پی لیڈر بھی پائلٹ کے حق میں آئے ہیں اور کہا ہے کہ میٹنگ اسمبلی سے باہر ہونے کے سبب وہپ کا معاملہ نہیں بنتا۔
دوسری جانب حکومت گرانے کی سازش کی خبروں کے درمیان ایک پانچ ستارہ ہوٹل میں کانگریس ارکان اسمبلی کو ٹھہرایا گیا ہے۔ اور مزید کچھ دن یہ حالت برقرار رہ سکتی ہے۔خبریں ہیں کہ مسٹر پائلٹ کے حامی ارکان اسمبلی کو ہریانہ کے ایک ریسارٹ میں ٹھہرایا گیا ہے لیکن ان کی اطلاع ابھی تک سامنے نہیں آئی ہیں۔
یو این آئی۔ این یو۔