رانچی/16جولائی(ایجنسی) سوشل میڈیا کے ذریعہ مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے معاملے میں جیل سے رہا ہونے کے بعد richa-bharti رچا بھارتی کو کورٹ کی طرف سے مذہبی کام کرنے کی سزا سنائی تھی- کورٹ نے رچا کو سزا کے طور پر پانچ قرآن کی نقل باٹنے کو کہا تھا، جس میں آج ایک کاپی انجمن اسلامیہ کو دینی تھی- باقی کے 4 کاپیوں کو 15 دن کے اندر باٹنے کو کہا تھا، لیکن کورٹ کے اس فیصلے سے رچا اور اسکے افراد خاندان ناراض ہے- رچا کا کہنا ہے کہ مجھے کسی مذہب سے نفرت نہیں، لیکن میں قرآن تقسیم نہیں کرونگی-
وہیں افرادخاندان کاکہنا ہے کہ ہم کورٹ کا احترام کرتے ہیں لیکن یہ فیصلہ صحیح نہیں ہے-ہم
قانونی رائے لے رہے ہیں، ہم اوپری عدالت تک اس معاملے کو لے جائیں گے- وہیں اس معاملے کو لیکر اب سیاست بھی شروع ہوچکی ہے-
دراصل رانچی سے 20 کلومیٹر دور پیتھوریا کی رچا بھارتی جو کہ بی -کام کی طالب علم ہے - اس نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر کئی پوسٹ ڈالے تھے، جس کو لیکر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کو لیکر پیتوریا پولیس اسٹیشن میں معاملہ درج کیا گیا تھا- 12 جولائی کی شام 5 بجے پولیس نے رچا کو اسکے گھر سے حراست میں لیکر پولیس اسٹیشن لائی اور رات 9 بجے تک جیل بھیج دیا، رچا کل یعنی 15 جولائی کو کورٹ سے ضمانت پر رہا ہوئی ہے- اتوار کو اسکولیکر کئی ہندو تنظیموں نے احتجاجی مارچ بھی نکالا تھا-